Pages

Tuesday 9 October 2012

پانی

مریخ پر پانی تلاش کرنے والو جب مریخ پر پانی تلاش کر لو تو پھر میرے دیس میں آ کر میرے دریاؤں میں بھی پانی تلاش کرنا
مکمل تحریر >>

ایک سچ



کیا یہ سچ نہیں کہ میچ فکس کرنے والا ایک بکی اور گستاخانہ فلم بنانے والا ایک فلمساز تم کو جب چاہے غصے سے پاگل کر سکتا ہے اور خوشی سے بھی پاگل کر سکتا ہے. دونوں صورتوں میں تم سڑکوں پر نکلتے ھو، فائرنگ کرتے ھو. نعرے لگاتے ھو کبھی زندہ باد کے اور کبھی مردہ باد کے. کبھی پتلے جلاتے ھو تو کبھی آتش بازی جلاتے ھو. کبھی مٹھائیاں بانٹتے ھو تو کبھی احتجاجی پمفلٹ بانٹتے ھو. پچھلے جمعہ کے دن تم کیا تھے اور اس جمعہ کے دن کیا ھو. جمعہ جمعہ آٹھ دن بہت ھوتے ہیں . تم کو تو ایک گھنٹہ بعد پتلے جلانے کے بعد آتش بازی جلاتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے . اللہ تم پر رحم فرمائے .

مکمل تحریر >>

فرات


تمہارا فرات یزیدیوں کے قبضہ میں چلا گیا. فرہاد جیسا جنون تم میں نہیں جو اپنے عزم و ھمت سے اپنے لئے ہی نہر نکال لاتے. کاش کہ تم رونا سیکھ لیتے. تمہارے آنسوؤں سے تمہارے دریاؤں میں روانی تو نہ آتی لیکن ان آنسوؤں کی نمی عرش تک ضرور پہنچتی .

مکمل تحریر >>

میری شناخت



مجھے قرآن میں اے ایمان والو کہہ کر پکارا گیا ، اھل اسلام کہہ کر پکارا گیا. یہ میری پہچان بنائی گئی. لیکن مجھے یہ شناخت پسند نہیں آئی . میں نے اپنی شناخت بدل لی. اب میری شناخت قرآن والی نہیں بلکہ میری شناخت سنی ، وہابی اور شیعہ ہے . 

مکمل تحریر >>

مسلمان


یہ جو کہتے ھو فلاں جگہ اتنے مسلمان مارے گئے غلط کہتے ھو. مسلمان کبھی نہیں مارا جاتا. شیعہ سنی وہابی وغیرہ مارے جاتے ہیں . مسلمان کو مارنا آسان نہیں.


مکمل تحریر >>

عقلمند

کچھ بولوں گا تو پتھر مارو گے . پتھروں سے نہیں ڈرتا ، ڈرتا ہوں کہ دیوانوں کی اس بستی میں کہیں مجھ کو بھی عقلمند نہ سمجھ بیٹھو
مکمل تحریر >>

جوتے




صاحب کیا تم کو پتہ ہے،جوتے ایسے بھی ہوتے ہیں؟


انسانی کھال کے جوتے۔۔


ایک جوتا جلنے لگا تو اس کو دوسرے پر رکھ کر سہلا لیا۔۔

یہ جوتے ۔۔

جو پیدائش کے وقت سے ہی ہم نے پہن رکھے ہیں۔ اپنی ہی کھال کے کے جوتے۔۔

اور صاحب تم کو پتہ ہے جوتے خالی بوتلوں سے بھی بنائے جاتےہیں؟


وہ بوتلیں جن کا پانی پی کر تم ان کو حقارت سے پھینک دیتے ہو۔ ہم ان کے جوتے بنا لیتے ہیں۔

صاحب دیکھا جائے تو ہم سب جوتے بنانے والے ہیں ۔

تم ہمیں اپنے پاؤں کا جوتا بنا لیتے ہو۔ ہم اپنی ہی کھال کے، اورخالی بوتلوں کے جوتے بنا لیتے ہیں



مکمل تحریر >>

اعمال



جن اعمال کی بدولت جنت ملتی ہے انہی اعمال کی وجہ سے دنیا میں بھی انسان معزز ہوتا ہے. اور جن اعمال سے آخرت میں دوزخ نصیب ہوتی ہے وہی اعمال اس دنیا میں بھی ذلیل و رسوا کرنے والے ھوتے ہیں . بات سوچنے کے قابل ہے کہ انسان اتنی واضح بات کو کیوں نہیں سمجھ پاتا ؟ اور جان بوجھ کر ایسے اعمال کیوں اختیار کرتا ہے جو اسے دنیا اور آخرت میں کہیں کا نہیں رھنے دیتے؟ 

بیشک انسان خسارے میں ہے. کاش کہ تم سمجھ سکو .

مکمل تحریر >>

آگہی

          جب انسان کے پاس کہنے کیلئے بہت کچھ ھو تو گونگا ہوجاتا ہے اور جب آگہی حاصل ہوجاتی ہے تو دیوانہ ہوجاتا ہے
مکمل تحریر >>

میری خواہش

مجھے خواہش رہتی ہے میں لوگوں میں سے ان کے عیب تلاش کرتا رھوں میری اپنی ذات میں کوئی خامی نہیں. لوگوں کو اپنی خامیوں کا احساس نہیں. ان کو ان کی خامیوں کا احساس دلانا بہت ضروری ہوتا ہے. لہذا میں لوگوں کے عیب اور کمزوریاں تلاش کر کر کے ان اصلاح کرنا اپنا فرض سمجھتا ہوں . میری اس عادت کی وجہ سے لوگ میرے کانے بھی ہوجاتے ہیں اور مجھ سے ڈرتے بھی رہتے ہیں

میں اپنی انگلی دوسرے کی طرف کرتا ہوں لیکن مزے کی بات ہے میری تین انگلیاں میری طرف نہیں ہوتیں . میں نے اپنی تینوں انگلیاں کاٹ کر پھینک دی ہیں . اس لئے کہ وہ تینوں مجھ پر اٹھتی تھیں . اور کوئی انگلی میری طرف اٹھے یہ مجھے منظور نہیں چاہے وہ میری اپنی ہی انگلی کیوں نہ ہوں .
مکمل تحریر >>