Pages

Tuesday 9 October 2012

جوتے




صاحب کیا تم کو پتہ ہے،جوتے ایسے بھی ہوتے ہیں؟


انسانی کھال کے جوتے۔۔


ایک جوتا جلنے لگا تو اس کو دوسرے پر رکھ کر سہلا لیا۔۔

یہ جوتے ۔۔

جو پیدائش کے وقت سے ہی ہم نے پہن رکھے ہیں۔ اپنی ہی کھال کے کے جوتے۔۔

اور صاحب تم کو پتہ ہے جوتے خالی بوتلوں سے بھی بنائے جاتےہیں؟


وہ بوتلیں جن کا پانی پی کر تم ان کو حقارت سے پھینک دیتے ہو۔ ہم ان کے جوتے بنا لیتے ہیں۔

صاحب دیکھا جائے تو ہم سب جوتے بنانے والے ہیں ۔

تم ہمیں اپنے پاؤں کا جوتا بنا لیتے ہو۔ ہم اپنی ہی کھال کے، اورخالی بوتلوں کے جوتے بنا لیتے ہیں



0 comments:

اگر ممکن ہے تو اپنا تبصرہ تحریر کریں

اہم اطلاع :- غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, مصنف ایسا تبصرہ حذف کرنے کا حق رکھتا ہے نیز مصنف کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کردیں۔